Roger Swanson

Add To collaction

بارش

سال نو، سالہائے گزشتہ کی طرح

ہم سے امید وہی رکھتا ہے

اس کی امید کا مرکز و محور ہیں ہم

اس پیار سے، من و محبت سے، رواداری سے

ہم جو چاہیں تو یہ سال مثالی کر دیں

ہم اگر چاہیں تو دنیا کو جمالی کر دیں

سال نو، سالہائے گزشتہ کی طرح

ہم سے امید یہی رکھتا ہے

   0
0 Comments